1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہآسٹریلیا

آسٹریلیا: چاقو کا وار کرنے والا نوجوان پولیس فائرنگ سے ہلاک

5 مئی 2024

آسٹریلیا کے مغربی ساحلی شہر پرتھ میں چاقو سے حملہ کرنے والے ایک 16 سالہ نوجوان لڑکے کو پولیس نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔

https://p.dw.com/p/4fWAE
Australien, Perth | Polizei erschießt 16-jährigen Jungen nach Messerattacke
تصویر: SUPPLIED/AAP/IMAGO

حکام نے آج اتوار پانچ مئی کو بتایا کہ یہ واقعہ ہفتے کی رات پرتھ کے مضافاتی علاقے وِلیٹن کے ایک ہارڈ ویئر اسٹور کی پارکنگ میں پیش آیا۔ مغربی آسٹریلیا کے وزیر اعلیٰ راجر کُک نے صحافیوں کو بتایا کہ حملہ آور نوجوان کو گولی مار دی گئی۔ راجر کُک نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ، ''اس بات کے اشارے ملتے ہیں کہ یہ نوجوان آن لائن سرگرمیوں کے ذریعے بنیاد پرستی  کی طرف راغب تھا۔‘‘ ان کا مزید کہنا تھا، ''لیکن میں اس مرحلے پر کمیونٹی کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ اُس نے یہ انتہا پسندانہ قدم اکیلے اُٹھایا تھا۔‘‘

پولیس کے بیان  کے مطابق جائے وقوعہ پر ایک 30 سالہ شخص پایا گیا جس کی پشت پر چاقو کے وار کے زخم تھے۔ اُسے سنگین مگر مستحکم حالت میں فوری طور سے ہسپتال پہنچا دیا گیا۔ پولیس اور آسٹریلوی  سکیورٹی انٹیلی جنس آرگنائزیشن کے ایجنٹوں نے سڈنی شہر کے مشرقی ساحل میں انسداد دہشت گردی کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

آسٹریلیا کے وزیر اعظم انتھونی البانیز کے مطابق، ''اب تک کی دستیاب معلومات کی بنیاد پر مجھے مشورہ دیا گیا ہے کہ کمیونٹی کو کسی قسم کے خطرات لاحق  نہیں ہیں۔‘‘

البانیز نے مزید کہا،''ہم ایک امن پسند قوم ہیں اور یہاں، آسٹریلیا میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہے۔‘‘

Australien Sydney | Pressekonferenz zu Durchsuchungen gegen Terrorismus
آسٹریلیا کے فیڈرل پولیس ڈپٹی کمشنر کا پریس کانفرنس سے خطابتصویر: AAP/REUTERS

دریں اثناء مغربی  آسٹریلیا کے پولیس کمشنر کرنل بلانچ نے بتایا کہ رات 10 بجے کے بعد پولیس کو ہنگامی فون کال موصول ہوئی۔ جس میں ایک نوجوان یہ کہتے ہوئے سنا گیا کہ وہ تشدد کی کارروائیوں کا ارتکاب کرنے والا ہے۔ ان کے مطابق یہ لڑکا نوجوانوں کے لیے ایک ایسے پروگرام میں حصہ لے رہا تھا جس سے انتہا پسندی کی ترغیب دی جا رہی تھی۔ پولیس کمشنر بلانچ نے تاہم اس بارے میں مزید کہا، '' میں یہ نہیں کہنا چاہتا کہ اسے بنیاد پرست بنایا گیا یا وہ بنیاد پرست بن چُکا تھا کیونکہ مجھے لگتا ہے کہ یہ امر تحقیقات کا حصہ ہے۔‘‘

آسٹریلیا میں مقیم جرمن خاتون اپنے ترک والد سے ملنے نکلی تھیں

پولیس نے مزید کہا کہ بعدازاں اُسے پبلک کے ایک رکن کی فون کال کے ذریعے اطلاع ملی کہ مذکورہ اسٹور کی پارکنگ میں چاقو سے حملہ کیا گیا ہے۔ اس حملے کے خلاف پولیس کارروائی میں تین پولیس اہلکار شامل تھے ان میں سے ایک بندوق سے  اور دو دیگر  ''کنڈکٹڈ انرجی ڈوائس‘‘ سے لیس تھے۔

دریں اثناء پرتھ کی سب سے بڑی ''ناصر مسجد‘‘  کے امام سید ودود جنود نے چاقو سے ہونے والے حملے کی مذمت کی۔ انکا کہنا تھا، ''اسلام میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہے۔‘‘

Australien Sydney | Polizei
سڈنی میں 15 اپریل کو ایک شاپنگ مال میں ہونے والے چاقو حملے میں متعدد شہری ہلاک ہوئے تھےتصویر: Mark Baker/AP Photo/picture alliance

یاد رہے کہ قبل ازیں  15 اپریل کو ایک آشوریہ پادری پر لائیو خطاب کے دوران چاقو  سے حملہ کیا گیا تھا جس کے بعد نیو ساؤتھ ویلز کی پولیس نے دہشت گردی کے جرائم میں چند لڑکوں کو گرفتار کر لیا تھا۔ یہ حملہ ایک 16 سالہ لڑکے نے کیا تھا جس پر دہشت گردی کی کارروائی کا الزام تھا۔ اس کے چھ مبینہ ساتھیوں پر بھی کئی جرائم، جن میں دہشت گردی کی کارروائی میں ملوث ہونے یا اس کی منصوبہ بندی کرنے کی سازش شامل ہے کا الزام لگایا گیا تھا۔ یہ تمام نوجوان لڑکے حراست میں ہیں۔

 

ک م/ا ب ا (اے پی، ای اے پی)