1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستجرمنی

سوشل میڈیا پر گمراہ کن معلومات پر یورپی یونین کا ایکشن

5 مئی 2024

سوشل میڈیا پر گمراہ کن اور بے بنیاد معلومات سے نمٹنے میں مبینہ ناکامی کے باعث یورپی یونین نے فیس بک اور انسٹا گرام کے خلاف باقاعدہ تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

https://p.dw.com/p/4fTGM
Facebook, Instagram, WhatsApp und Meta
تصویر: M. Chang/ZUMA Press/picture alliance

یورپی پارلیمان کے الیکشن سے قبل یہ جاننے کی کوشش کی جائے گی کہ میٹا سیاسی اشتہارات کو کس طرح ہینڈل کرتا ہے۔

الزامات ہیں کہ سماجی رابطوں کی مقبول ترین ویب سائٹس فیس بک اور انسٹا گرام بالخصوص سیاسی امور سے متعلق گمراہ کن خبروں سے نمٹنے میں ناکام ہو گئی ہیں۔

اسی لیے یورپی یونین نے میٹا کی ان سروسز کے خلاف ایکشن لیا ہے۔ یورپی پارلیمان کے الیکشن سے قبل آن لائن ڈس انفارمشن کو ایک بڑا مسئلہ قرار دیا جا رہا ہے۔

یورپی کمیشن نے منگل کے روز اعلان کیا ہے کہ وہ جون میں ہونے والے یورپی انتخابات سے قبل فیس بک اور انسٹا گرام پلیٹ فارمز پر سیاسی اشتہارات سے متعلق میٹا کے طریقہ کار کی تحقیقات کر رہا ہے۔

یورپی یونین کی سیاسی جماعتوں نے ڈس انفارمیشن مخالف معاہدے پر دستخط کر دیے

کیا نوجوان جرمن ووٹر دائیں بازو کی سیاست میں پھنس سکتے ہیں؟

یورپی یونین اس الیکشن سے قبل بالخصوص رائے عامہ کو متاثر کرنے اور جمہوریت کو کمزور کرنے کی روسی سازشوں کے بارے میں محتاط ہے۔

شکوک کیا ہیں آخر؟

یورپی کمیشن کو شک ہے کہ میٹا پر سیاسی اشتہارات کی ماڈریشن 'ناکافی‘ ہے۔ ایک بیان کے مطابق اس صورتحال میں گمراہ کن اشتہارات و معلومات 'انتخابی عمل، بنیادی انسانی حقوق بشمول صارفین کے حقوق‘ کی پامالی کا باعث بن سکتے ہیں۔

یورپی ارکان پارلیمان کی کشمیر آمد، تشہیری مہم تھی؟

یورپی یونین کی انٹرنل مارکیٹ کی کمشنر تھیری بروتاں کا کہنا ہے کہ تحقیقات کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے ایسے موثر اقدامات لیے جائیں، جن کی مدد سے انسٹاگرام اور فیس بک کی کمزوریوں سے غیر ملکی عناصر فائدہ نہ اٹھا سکیں۔

کمیشن کی ایگزیکٹیو نائب صدر مارگریٹا ویسٹ آگار کا کہنا ہے، ''ہمیں شک ہے کہ میٹا کی ماڈریشن ناکافی ہے۔ اس کے اشتہارات اور (ان پلیٹ فارمز پر) شائع ہونے والے دیگر مواد کی جانچ پڑتال کا طریقہ شفاف نہیں ہے۔‘‘

یورپی یونین میں تقریبا 450 ملین  نفوس آباد ہیں، جن میں سے زیادہ تر میٹا پلیٹ فارمز تک رسائی رکھتے ہیں۔ اس لیے یورپی یونین کی کوشش ہے کہ ان سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر روسی پراپیگنڈے کا مؤثر انداز میں مقابلہ کیا جائے۔

یورپی کمیشن کا کہنا ہے کہ میٹا کے پاس یورپی پارلیمان کے الیکشن کی نگرانی کے لیے ’مؤثر‘ ٹولز نہیں ہے۔ یورپی یونین کے ستائیس رکن ممالک میں یہ الیکشن چھ تا نو جون ہونا طے ہیں۔

یورپی کمیشن نے میٹا کی طرف سے اپنے ڈیجیٹل ٹول کراؤڈ ٹینگل کو بند کرنے کے فیصلے پر سوال اٹھایا ہے۔ یہ ٹول دراصل آن لائن غلط معلومات سے نمٹنے کے لیے اہم ذریعہ قرار دیا جاتا ہے۔

یورپی یونین آن لائن سیاسی تشہیر کے قوانین سخت کر رہی ہے

’شفاف انتخابی عمل کے لیے پر امید ہیں‘

برسلز کا کہنا ہے کہ میٹا کمپنی کے پاس اس وضاحت کے لیے پانچ دن کا وقت تھا کہ کراؤڈ ٹینگل کی بندش کے بعد پیدا ہونے والے خطرات کو کس طرح کم کیا گیاہے۔

امریکی کمپنی میٹا کا دعویٰ ہے کہ اس کے پاس ایسے جدید ٹولز ہیں، جن کی مدد سے  نہ صرف ممکنہ خطرات کی نشاندہی ممکن ہے اور بلکہ ان سے نمٹنے کے لیے بھی ایک حکمت عملی موجود ہے۔

کن قوانین کی خلاف ورزی کا خدشہ ہے؟

میٹا کے خلاف یہ تحقیقات یورپی یونین کے نئے ڈیجیٹل سروسز ایکٹ DSA کے تحت شروع کی گئی ہیں۔ یہ تاریخی قانون آن لائن غیر قانونی مواد کے خلاف کریک ڈاؤن کے لیے بنایا گیا ہے۔ اسی قانون کی بدولت دنیا کی بڑی بڑی ٹیک کمپنیاں صارفین کے آن لائن تحفظ کے لیے مزید اقدامات کرنے پر مجبور ہوئی ہیں۔

فیس بک اور انسٹاگرام ان 'بہت بڑے‘  تئیس آن لائن پلیٹ فارمز میں شامل ہیں، جنہیں DSA کی پابندی کرنا ہے۔ واضح رہے کہ انتہائی سنگین معاملات میں، ان سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پابندی بھی عائد کی جا سکتی ہے۔

ایمازون، اسنیپ چیٹ، ٹک ٹاک اور یوٹیوب بھی یورپی یونین کے ڈیجیٹل سروسز ایکٹ کے تابع ہیں۔ یورپی  ممالک میں اگر یہ ڈیجیٹل پلیٹ فارم DSA کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے تو انہیں جرمانے اور پابندی کا سامنا ہو سکتا ہے۔

ع ب/ ش ر (روئٹرز، ڈی پی اے)

یورپی یونین میں مشرق کی طرف توسیع کے بیس سال